Sat. Jul 19th, 2025
Abu Talha reported:While we were sitting in front of the houses and talking amongst ourselves, Allah's Messenger (ﷺ) happened to come there. He stood by us and said: What about you and your meetings on the paths? Avoid these meetings on the paths. We said: We were sitting here without (any intention of doing harm to the passers-by) ; we are sitting to discuss matters and to hold conversation amongst ourselves. Thereupon he  (ﷺ) said: If there is no help (for you but to sit on these paths), then give the paths their rights and these are lowering of the gaze, exchanging of greetings and good conversation.Hadees: Muslim 2161The Book of Greetings
حَدَّثَنَا أَبُو طَلْحَةَ ، قَالَ
 كُنَّا قُعُودًا بِالأَفْنِيَةِ نَتَحَدَّثُ فَجَاءَ 
رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم
 فَقَامَ عَلَيْنَا فَقَالَ
‏"‏ مَا لَكُمْ وَلِمَجَالِسِ الصُّعُدَاتِ 
اجْتَنِبُوا مَجَالِسَ الصُّعُدَاتِ ‏"‏ 

فَقُلْنَا 
إِنَّمَا قَعَدْنَا لِغَيْرِ مَا بَاسٍ قَعَدْنَا 
نَتَذَاكَرُ وَنَتَحَدَّثُ ‏.‏

قَالَ 
‏"‏ إِمَّا لاَ فَأَدُّوا حَقَّهَا 
غَضُّ الْبَصَرِ 
وَرَدُّ السَّلاَمِ 
وَحُسْنُ الْكَلاَمِ ‏"‏
حضرت ابو طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: 
ہم مکانوں کے سامنے کی کھلی جگہوں میں بیٹھے باتیں کر رہے تھے کہ 
رسول اللہ ﷺ تشریف لے آئے 
اور ہمارے پاس کھڑے ہو گئے۔

آپﷺ نے فرمایا: 
’’تمھا را راستوں کی خالی جگہوں پر مجلسوں سے کیا سروکار؟ 
راستوں کی مجالس سے اجتناب کرو۔‘‘ 

ہم ایسی باتوں کے لیے بیٹھے ہیں جن میں کسی قسم کی کو ئی قباحت نہیں ، 
ہم ایک دوسرے سے گفتگو 
اور بات چیت کے لیے بیٹھے ہیں، 

آپﷺ نے فرمایا: 
’’اگر نہیں (رہ سکتے) تو ان (جگہوں) کے حق ادا کرو (جو یہ ہیں): 
آنکھ نیچی رکھنا ،
سلام کا جواب دینا اور 
اچھی گفتگو کرنا۔‘‘

By ugghani