Sat. Jul 19th, 2025
Abu Musa Al-Ash`ari (ra) said:“We were with the Messenger of Allah (ﷺ)on a military expedition. When we returned, we overlooked Al-Madinah, and the people were pronouncing the Takbīr, and they raised their voices with it. The Messenger of Allah (ﷺ) said:‘Verily, your Lord is not deaf nor absent, He is between you and between the heads of your mounts.’ Then he (ﷺ) said: ‘O `Abdullah bin Qais, should I not inform you of a treasure from the treasures of Paradise: Lā ḥawla wa lā quwwata illā billāh(There is no might or power except by Allah).’”Hadees: Tirmizi 3374CHAPTERS ON SUPPLICATION
حَدَّثَنَا، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ  رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ‏‏‏‏‏‏قَالَ: ‏‏‏‏
كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا قَفَلْنَا أَشْرَفْنَا عَلَى الْمَدِينَةِ فَكَبَّرَ النَّاسُ تَكْبِيرَةً وَرَفَعُوا بِهَا أَصْوَاتَهُمْ،

فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
‏‏‏‏إِنَّ رَبَّكُمْ لَيْسَ بِأَصَمَّ وَلَا غَائِبٍ، ‏‏‏‏‏‏هُوَ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ رُءُوسِ رِحَالِكُمْ . 

ثُمَّ قَالَ:
‏‏‏‏  يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ 
‏‏‏‏‏‏أَلَا أُعَلِّمُكَ كَنْزًا مِنْ كُنُوزِ الْجَنَّةِ:
‏‏‏‏لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ .
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ   ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غزوہ میں تھے جب ہم لوٹے اور ہمیں مدینہ دکھائی دینے لگا تو لوگوں نے تکبیر کہی اور بلند آواز سے تکبیر کہی۔ 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

”تمہارا رب بہرہ نہیں ہے اور 
نہ ہی وہ غائب و غیر حاضر ہے، 
وہ تمہارے درمیان موجود ہے، 
وہ تمہارے کجاؤں اور سواریوں کے درمیان  ( یعنی بہت قریب )  ہے 

پھر آپ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: 
”عبداللہ بن قیس! 
کیا میں تمہیں جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ نہ بتاؤں؟
 
«لا حول ولا قوة إلا بالله»  
( جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے )

By ugghani