عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْحَارِثِ بْنِ عَاصِمٍ الْأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: 

قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه و سلم 

"الطَّهُورُ شَطْرُ الْإِيمَانِ،
 وَالْحَمْدُ لِلَّهِ تَمْلَأُ الْمِيزَانَ، 
وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ تَمْلَآنِ 
-أَوْ: تَمْلَأُ- مَا بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ، وَالصَّلَاةُ نُورٌ، 
وَالصَّدَقَةُ بُرْهَانٌ، 
وَالصَّبْرُ ضِيَاءٌ، 
وَالْقُرْآنُ حُجَّةٌ لَك أَوْ عَلَيْك، 
كُلُّ النَّاسِ يَغْدُو، 
فَبَائِعٌ نَفْسَهُ فَمُعْتِقُهَا أَوْ مُوبِقُهَا". 
[رَوَاهُ مُسْلِمٌ].
ابو مالک اشعری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ 

طہارت و پاکیزگی جوز ایمان ہے 
اور کلمہ الحمد للہ میزان عمل کر بھر دیتا ہے
 اور سبحان اللہ والحمدللہ بھر دیتے ہیں آسمان کو اور زمین کو، 
اور نماز نور ہے 
اور صدقہ دلیل و برہان ہے 
اور صبر اجالا ہے 
اور قرآن یا تو حجت ہے تمہارے 
حق میں یا حجت ہے تمہارے خلاف، 
ہر آدمی صبح کرتا ہے پھر وہ اپنی جان کا سودا کرتا ہے 
پھر یا تو اسے نجات دلا دیتا ہے
 یا اس کو ہلاک کر دیتا ہے۔
 (صحیح مسلم)